banner image
banner image

عشقِ جنوں کہتا ہے کہ اب کچھ کر جاؤں

عشقِ جنوں کہتا ہے کہ اب کچھ کر جاؤں  تری دہلیز پہ ٹھہروں، روتے ہوئے مر جاؤں    ویسے تو دشوار دشوار سی راہیں ہیں یہ   جو حکم تم کرو، تو ہنستے ہوئے گزر جاؤں    جو اگر کہنا بھی چاہوں کہ بے پناہ محبت ہے  ترے انکار کا سوچوں، تو فوراً ہی مُکر جاؤں    اشک بہتے ہیں، دل جلتا ہے، سانس نہیں آتی  تجھے سنگ غیر کے دیکھوں، تو وہیں مر جاؤں    اگر ایسا ہو  کہ میں بھی تم سا ہو جاؤں   پھر تم بھی سوچو گے کہ اچھا ہے مر جاؤں    نظریں چراؤں تم سے کہ مشکل سے سمیٹا ہے  کہیں نگاہیں ملنے سے  پھر سے نہ بکھر جاؤں    بظاہر اُلجھا اُلجھا سا  خود کو میں لگتا ہوں  جو تیرے روبرو آؤں، تو فوراً ہی سنور جاؤں


عشقِ جنوں کہتا ہے کہ اب کچھ کر جاؤں
تری دہلیز پہ ٹھہروں، روتے ہوئے مر جاؤں

ویسے تو دشوار دشوار سی راہیں ہیں یہ
جو حکم تم کرو، تو ہنستے ہوئے گزر جاؤں

جو اگر کہنا بھی چاہوں کہ بے پناہ محبت ہے
ترے انکار کا سوچوں، تو فوراً ہی مُکر جاؤں

اشک بہتے ہیں، دل جلتا ہے، سانس نہیں آتی
تجھے سنگ غیر کے دیکھوں، تو وہیں مر جاؤں

اگر ایسا ہو  کہ میں بھی تم سا ہو جاؤں
 پھر تم بھی سوچو گے کہ اچھا ہے مر جاؤں

نظریں چراؤں تم سے کہ مشکل سے سمیٹا ہے
کہیں نگاہیں ملنے سے  پھر سے نہ بکھر جاؤں

بظاہر اُلجھا اُلجھا سا  خود کو میں لگتا ہوں
جو تیرے روبرو آؤں، تو فوراً ہی سنور جاؤں

نوشین کنول
عشقِ جنوں کہتا ہے کہ اب کچھ کر جاؤں عشقِ جنوں کہتا ہے کہ اب کچھ کر جاؤں Reviewed by Muneeb ur Rehman khalid on September 05, 2019 Rating: 5

No comments:

Powered by Blogger.